جمعرات، 12 دسمبر، 2024

 

آپ اپنے گھرمیں موجود اسلام کے حکم پردے کی دھجیاں اڑا رہی ہو.  تو کس منہ سے قرآن اور اسلام کی باتیں کر رہی ہو.
ایسی باتیں مسلمان تب کرتا اچھا لگتا ہے یا تب کرنا حق بنتا ہے جب خود کسی قابل ہو. آپ سے تو ایک معمول کا حکم پورا نہی ہو رہا. درس دینے بیٹھ گئیں.
. میرا بھی بہت دل کرتا ہے ایسے درس دینے کا لیکن جب دیکھتا ہوں کہ میری اپنی ذات پر جو اسلام کے بنیادی احکام لاگو ہیں وہ میں فالو نہی کرتا.  تو سر شرم سے جھکتا ہے اور پھر میں دوسروں کو نہی خود کو صحیح کرنے کی فکر کرتا ہوں.
ہمارا المیہ یہی ہے کہ اپنے گریبان میں کوئی نہی جھانکتا.
ہر شخص کو سوچنا چاہیے کہ معاشرہ مجھ سے اور مجھ جیسے لوگوں سے بنتا ہے جب میں ٹھیک ہوں گا تو معاشرہ ٹھیک ہوگا جب میں غلط ہوں گا تو ایڑی چوٹی کا زور لگا بھی معاشرے کو ٹھیک نہی کیا جا سکتا.
راہ راست پر لانے کا صحیح اور موثر طریقہ یہ ہے کہ پہلے اپنی ذات پھر اپنے گھر پھر محلہ اور خاندان پھر آگے بڑھا جائے. روبرو دین کا کام کرنے سے اسلام کی روح اگلے شخص میں اترتی ہے. ہر بندہ یاد رکھے اور زندگی بھر کے لئے یاد رکھے کہ یو ٹیوب صرف معلومات کا مرکز ہے ہدایت کا مرکز نہی ہے. بلکہ فتنوں کا مرکز کہا جائے تو بے جا نہی ہوگا
یو ٹیوب پر چینلوں سے تو صرف معلومات حاصل ہوتی ہیں ہدایت نہی.
شہرت اور پیسہ ملتا ہے. عمل نہی
عمل دوسروں کو تو درکنار خود کو بھی نصیب نہی ہوتا.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں