تازہ ترین
لوڈ ہو رہی ہے

جمعہ، 25 جولائی، 2025

سوشل میڈیا کی نمائش اور اخلاص کا زوال

 *سوشل میڈیا کی نمائش اور اخلاص کا زوال*

آج کے جدید دور میں جہاں سوشل میڈیا نے معلومات کا ایک سمندر بہا دیا ہے، وہیں یہ ہماری دینی و روحانی زندگی کو خاموشی سے نگلتا جا رہا ہے۔ ایک طرف اس کے ذریعے بے شمار دینی اور دنیاوی فوائد حاصل ہو رہے ہیں، مگر دوسری طرف ایک بہت بڑا نقصان بھی ہماری روحانیت کو کھا رہا ہے

ہم عبادات کرتے ہیں، اللہ کے سامنے جھکتے ہیں، ہاتھ دعا کے لیے بلند کرتے ہیں، طواف کرتے ہیں، روضہ رسول ﷺ پر حاضری دیتے ہیں، لیکن اس عمل کو صرف اللہ کے لیے کرنے کی بجائے سوشل میڈیا کے لیے محفوظ کر لیتے ہیں۔ تنہائی میں کی گئی عبادت کا مقصد ریا نہیں بلکہ رضائے الٰہی ہونا چاہیے، مگر افسوس آج ہم ہر نیکی کو "دکھانے" کی چیز سمجھ بیٹھے ہیں۔نماز پڑھتے ہیں تو ویڈیو بنتی ہے۔ دعا مانگتے ہیں تو کیمرہ آن ہوتا ہے۔ طواف کرتے ہیں تو ویڈیو کلپ بنا کر اپلوڈ کیا جاتا ہے۔ بعض لوگ تو بیت اللہ کی طرف پشت کر کے سیلفیاں لیتے ہیں، اور روضہ رسول ﷺ جیسے عظیم مقام پر بھی ویڈیو بناتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ کیا یہ وہ مقام نہیں جہاں دل کانپ جائیں؟کیا یہ وہ جگہ نہیں جہاں نگاہیں جھک جانی چاہئیں، دل پگھل جانا چاہیے، آنکھیں بہہ پڑنی چاہئیں؟

یہ عبادات، یہ سجدے، یہ دعائیں، یہ ذکر — یہ سب اللہ کے لیے ہیں، نہ کہ سوشل میڈیا پر لائکس اور کمنٹس کے لیے۔ یاد رکھیں! ہمارے اعمال گِنے نہیں جائیں گے، تولے جائیں گے۔

اللہ تعالیٰ کو عمل کی مقدار نہیں، اس کا اخلاص پسند ہے۔

لہٰذا خدارا!

اپنی عبادات کو کیمرے کی آنکھ سے نہیں، دل کی آنکھ سے دیکھیں۔ اپنی روح کو خالص کریں۔ اپنی نیت کو صاف کریں۔ جو عمل اللہ کے لیے کریں، اسے اللہ تک پہنچنے دیں، دنیا تک نہیں۔ یہی وہ اخلاص ہے جو عمل کو مقبول بناتا ہے۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو ریاکاری سے محفوظ فرمائے، اور اپنے لیے خالص عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں