تازہ ترین
لوڈ ہو رہی ہے

منگل، 19 اکتوبر، 2021

خراج عقیدت ادا کرنے والو


خراج عقیدت ادا کرنے والو! خراج عقیدت سے کیا کام ہوگا
یہی ہے زبانی محبت کا عالم ، تو دینِ ھُدی اور بدنام ہوگا
اگر سن سکو تم تو روحِ محمد(صلی اللّٰہ علیہ وسلم)خراج اطاعت کی طالب ہے تم سے
یہی ہے جو قول و عمل کی دو رنگی ، بہت درد انگیز انجام ہوگا
فقط خوش بیانی کے جوہر دکھا کر ، کوئی قوم دنیامیں ابھری نہیں ہے
عمل چھوڑ کر صرف باتیں بناکر کوئی قوم دنیامیں ابھری نہیں ہے
یہ سچ ہےکہ میلاد و سیرت کے جلسے ، بظاہر ہیں بام سعادت کے زینے
یہ سچ ہےکہ نعتِ محمد(ص)کےموتی ہیں ایماں کی انگشتری کےنگینے
مگر اے قصیده گَرو! یہ تو سوچو، کہ بےروح لفظوں کی قیمت ہی کیا ہے
بنےہیں کہیں نقش آبِ رواں پر، چلےہیں کہیں خوشکیوں میں سفینے
نبی کی حیاتِ مقدس کو دیکهو، ملےگی سراپا جہادِ مسلسل
وفاکی صلابت میں فولاد و آہن ، کرم کی لطافت میں رحمت مکمل
یہ سوچو کہ نورِ ہدایت کاپرچم ، جناب محمد(ص) نےکیسےاُٹھایا
یہ سوچو کہ دبتوں کو کیسےابهارا ، یہ سوچوکہ گِرتوں کوکیسےاٹهایا
یہ سوچوکہ کیاچیزتهی جس کےبل پر، خدا کےاکیلے پیمبر نےاٹھ کر
الٹ دی تهی ایران و روما کی مسند ، پلٹ دی تهی صحرا نشینوں کی کایا
یہی نا! کہ اس بنده باصفانے، جلایاچراغِ جہاد و عزیمت کاپرچم
یہی نا! کہ میدانِ سعی و طلب میں ، نہ چهوڑا کبهی دامنِ استقامت
یہی نا! کہ سارے زمانےسےکٹ کر، اٹهایاخدا کی اطاعت کاپرچم
ہدایت کا ،امن و سعادت کاپرچم ، وفاکا ، حقیقی محبت کاپرچم
وه بدر و حنین و تبوک و احد کا ، جفاکوش جانباز ، یکتا مجاہد
وه تها جسکے مضبوط دستِ عمل میں،جہاں سےنرالی شجاعت کاپرچم
وه جرأت سراپا، وه ہمت مجسّم ، وه راتوں کا عابد ، وه دن کا سپاہی
وه جس نے سیاست کی زلفیں سنواریں، وه جس نےفقیری میں کی بادشاہی
اگر اس سے کچھ بهی عقیدت ہے تم کو ، تو اپنا طریقہ بدلناپڑےگا
نفاقِ زبان و عمل سےنکل کر ، صداقت کےسانچےمیں ڈهلناپڑےگا
خبر دےرہاہے محمدص کا اسوه، کہ آساں نہیں ہےمسلمان ہونا
بہت امتحانات درپیش ہونگے، بہت سخت راہوں پہ چلناپڑےگا
وه شعبِ ابوطالب و شہرطائف ، برابر صداپرصدادےرہےہیں
وه مکہ کی خاکِ مقدس کےذرے، نقوشِ قدم کاپتہ دےرہےہیں
اٹهو مومنو ! آج سےعہد کرلو ، حبیبِ خداکی اطاعت کروگے
عقیدت کےپہلو بہ پہلو عمل سے ، حقیقت میں تعمیلِ سنت کروگے
وہ تابندہ اسلام جو رہ گیا ہے، کتابوں کے اوراق میں دفن ہو کر
وفاکیشیوں سے جفاکوشیوں سے زمانے میں اس کی اشاعت کرو گے
یہ ذوقِ اطاعت سےخالی عقیدت، عقیدت نہیں صرف بازی گری ہے
جو ایثار و اقدام سےجی چراۓ ، محبت نہیں صرف بازی گری ہے
خراج عقیدت ادا کرنے والو! خراج عقیدت سے کیا کام ہوگا!

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں