گل بابونہ کا جوشاندہ ، ڈپریشن اور گیس کا حیرت انگیز علاج
ایک امریکن وزیٹر نے مجھ سے پوچھا تھا کہ کیا کبھی آپ لوگ chamomile کا قہوہ پیتے ہیں۔میں نے اسے دلچسپ بات بتائی کہ ہمارے ہاں دیسی طبی علاج میں chamomile جوکہ بابونہ کے نام سے معروف ہے صدیوں سے استعمال ہورہی ہے۔وہ اس بات پر حیران ہوااور کہا کہ آپ کی طب تو پھر کمال کو پہنچی ہوئی ہے۔میں اسے کیا بتاتا کہ ہمارے ہاں تو طب کے ساتھ سوتیلی ماں سے بھی بدتر سلوک ہوتا ہے۔بہرحال سن لیجئے کہ ایسے امریکی جنہیں نیند کا مسئلہ ہو اور انہیں پیٹ میں گیس کی شکایت رہتی ہوتو وہ بابونہ کا جوشاندہ بڑے شوق سے پیتے ہیں اور یہ جوشاندہ امریکہ میں عام ہے۔
گل بابونہ کا جوشاندہ بنانے کے لئے دو چمچ گل بابونہ اور اس میں پانچ پتے پودینہ کے لیکر ایک کپ ابلتا ہواپانی لیکر ان پر ڈال کر چند منٹ کے ڈھک دیں اور بعد میں نتھار کر پی لیں۔ انشا اللہ اسکا ذائقہ بھلا لگے گا۔گل بابونہ کے جوشاندہ پر ہونے والی تحقیقات کے مطابق اسکو روزانہ ایک ہفتہ پینے والوں کا امیون سسٹم مضبوط ہوجاتا اور نروس سسٹم کو طاقت ملتی ہے۔اینٹی ڈپریشن ادویاتا ستعمال کرنے والوں کو یہ جوشاندہ آزمانا چاہئے۔
قدرتی انسولین کا خزانہ ،ایک ایسی جڑی بوٹی جو آپ کے کچن میں موجود ہوتی ہے لیکن آپ اسکی افادیت سے آگاہ نہیں کہ یہ شوگر کی دشمن ہے
طب اسلامی و یونانی میں بابونہ یا گل بابونہ کا کافی استعمال کیا جاتا ہے۔اسکو بابونہ جرمنی بھی کہتے ہیں۔جرمنی میں اس جڑی بوٹی کو ہومیو میڈیسن میں استعمال کیا جاتا ہے ۔گل بابونہ ریاح کو دور کرتا‘ تنفس تیز کرتا اور ایام حیض کو باقاعدہ بناتا ہے۔ محرک آور ہے۔ لہذا بدن میں بننے والی گلٹیوں اور گومڑوں کو تحلیل کرتا ہے۔ بابونہ نظام ہضم کی اصلاح کرتا ہے۔ اس کے کئی طبی استعمال ہیں۔ لیکن بابونہ کے پھولوں کا گرم جوشاندہ تکلیف دہ حیض میں افاقہ بخشتا ہے۔جنہیں نیند کا مسئلہ ہوانہیں گل بابونہ کا کاڑھا پلایا جاتا ہے جو طبی طور پر گہری نیندکی خصوصیات پیدا کرتا ہے لیکن اپنے معالج سے مشورہ کے بغیر ہر گز استعمال نہیں کرنا چاہئے۔
گل بابونہ چونکہ مسکن ہے ا سلئے ایسے بچے جو ضدی اور چڑچڑے ہوں انہیں بابوبہ کے پھولوں کا جوشاندہ پلایا جاتا ہے جس سے انکی تند خوئی بتدریج ختم ہوجاتی ہے ۔بابونہ میں ایک کیمیائی جزکیمومائل ہوتا ہے جسے جوڑوں کے درد والے مریضوں کے لئے استعمال کرایا جاتا ہے جبکہ شیاٹیکا کے درد میں مبتلا افراد درد کی جگہ پر اسکے پھولوں کا لیپ کرکے سکون پاتے ہیں
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں